JAMMU & KASHMIR نظربند جیلوں میں ذہنی و جسمانی تشدد کا شکار : جماعت اسلامی شاہد یوسف سمیت جملہ محبوسین کی غیر مشروط رہائی پر زور Published 338 weeks ago on October 31, 2017 By KashmirNewsObserver یہاں کے عوام کی خوشحالی اور امن وسکون سے کوئی دلچسپی نہیں ہے البتہ وہ صرف اقتدار کی کرسی پر ہر حال میں براجمان رہنا چاہتے ہیں۔ اب این آئی اے کو استعمال کرکے یہاں کے بے گناہ لوگوں کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور تحقیقات کے لیے دہلی بلایا جاتا ہے اور وہاں کی عدالتوں کے ذریعے ریمانڈ حاصل کرکے‘ محبوسین کو ذہنی و جسمانی تشدد کا شکار بنایا جاتا ہے۔ اس حقیقت سے سب واقف ہیں کہ وہاں کے جج کشمیری مسلمانوں سے متعلق بہت ہی بدظنی کا شکار ہیں اور اُن سے عدل و انصاف کا توقع کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ حال ہی میں کئی کشمیری حریت نواز لیڈروں اور کارکنوں کو دہلی بلاکر وہاں گرفتار کیا گیا اور اسی طرح سید صلاح الدین کے بیٹے شاہد یوسف کو دہلی بلاکر گرفتار کرکے جج کے سامنے صلاح الدین کے بیٹے کی حیثیت سے پیش کیا گیا اور میڈیا کے ذریعے بھی اسی حیثیت سے بدنامی کی ایک مہم جاری ہے۔ ان حالات میں کیسے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی توقع کی جاسکتی ہے؟ یہاں کی حکومت نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور سیکرٹری فہمیدہ صوفی کو نظربند کرکے انتقام گیری کی حد کردی ہے۔ اسی طرح مسلک لیگ کے سربراہ مسرت عالم کو رہائی کے درجنوں عدالتی احکامات کے باوجود نظر بند رکھنے کی کارروائی بھی افسوسناک ہے۔ اسی طرح اسلامی تنظیم آزادی کے سربراہ عبدالصمد انقلابی کو اپنے خیالات کے برملا اظہار پر انتقام گیری کا شکار بنایا جارہا ہے اور اس وقت وہ جموں کے دور دراز بدنام زمانہ کٹھوعہ جیل میں مقید ہے۔جماعت اسلامی جموں وکشمیر گرفتاریوں کے اس بلاجواز سلسلہ اور این آئی اے کے ذریعے قوم کو خوفزدہ کرنے کی کارروائیوں کو فوری طور بند کرنے پر زور دیتی ہے اور جملہ محبوسین اور تہار جیل میں بند تما م حریت نواز افراد بشمول شاہد یوسف کی غیر مشروط Up Next Municipal Committee organized “Run For Unity” in Bhaderwah | KNO Don't Miss Appointment interlocutor for J&K only buy time adopted under international pressures : JRL | KNO