JAMMU & KASHMIR مسٹر مودی عورتوں کے حقوق کی آڑ میں لادینیت اور ارتداد پھیلارہا ہے : جماعت اسلامی Published 328 weeks ago on January 01, 2018 By KashmirNewsObserver سرینگر//بھارت کے وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کے اس اعلان سے اسلامیان ہند میں ایک زبردست سراسیمگی پھیلی ہے جس میں بلا محرم کے حج ادا کرنے کی خواہش مند مسلم خاتون کے لیے تیرہ سو سیٹیں مختص رکھی گئی ہیں۔ اس اعلان سے واضح ہوتا ہے کہ آر ایس ایس کے کنٹرول میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ایک منصوبہ بند طریقے پر مسلمانوں کی اسلام سے وابستگی منقطع کرنا چاہتی ہے تاکہ لادین قسم کی ایک اُمت تیار کرکے اُن کے لیے گھر واپسی کے نام پر ارتداد کی راہ ہموار بنائی جائے۔ اس سے قبل بھی اس طرح کے کئی اقدامات کئے گئے جو صرف مسلمانوں کے دینی معاملات میں صریح مداخلت کے سوا اور کچھ نہیں ہے حالانکہ اس طرح کی کارستانیوں سے نہ قرآن بدل سکتا ہے اور نہ ہی اسلامی شریعت میں تحریف ہوسکتی ہے البتہ دینی حمیت کے ضعف کا شکار مسلمانوں کے ایمان میں خلل لایا جاسکتا ہے۔بھارتی وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی مسلمان عورتوں کے حقوق کی آڑ میں اُن میں لادینی اور ارتداد کے رجحانات عام کرنے کے درپے ہے حالانکہ اسلام ہی وہ دین رحمت ہے جس نے عورتوں کو حقیقی مقام دلایا ہے اور اُس کی فطرت کے عین مطابق ایسے قوانین دئے ہیں جو عدل و انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کرتے ہیں۔ ایک ہی مجلس میں سہ طلاق دینے کو ایک قابل سزا مجرمانہ کارروائی قرار دے کردراصل وہ مسلم سماج میں مردوں اور عورتوں کے درمیان رسہ کشی کا ایک ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ مسلمانوں کا مضبوط خاندانی نظام درہم برہم ہو۔ یہ سب کو معلوم ہے کہ طلاق بدعت کا استعمال مسلم سماج میں نہ ہونے کے برابر ہے اور اس کا استعمال بھی وہی لوگ کرتے ہیں جو دینی تعلیمات سے بالکل ناواقف ہیں بلکہ اگر کہا جائے کہ مسلمانوں میں فسخ نکاح کا معاملہ باہمی گفت و شنید کے ذریعے طے کیا جاتا ہے جو کہ خلع کی ہی ایک شکل ہے اور طلاق احسن اور حسن کا استعمال بھی بہت کم ہوتا ہے تو کوئی مبالغہ نہ ہوگا۔ مسلم خواتین کے حقوق خاص کر مساوات کی آڑ میں ان کے اندر دین کے خلاف بغاوت کا ایک رجحان پیدا کرنے کی مذموم کوششیں ہورہی ہیں جن کا اگر اُمت مسلمہ نے وقت پر ایک باضابطہ لائحہ عمل کے تحت مقابلہ نہ کیا تو یہ انتشار اُمت کا باعث بن سکتا ہے۔ اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم سے حقیقی محبت رکھنے والے تمام مسلمانوں علی الخصوص علماءکرام اور دانشوران ملت کا یہ بنیادی فریضہ ہے کہ مسلمانوں کے درمیان ان انتشاری کوششوں اور مسلمان خواتین کو اسلام سے بدظن کرنے کی ان سازشوں سے عوام الناس کو روشناس کرائیں اور انہیں ان کی دینی ذمہ داریوں اور حقوق سے واقف کرائیں۔دین اسلام کسی انسان یا مخلوق کا بنایا ہوا کوئی ضابطہ نہیں کہ آئے روز اس میں تبدیلیاں کی جائیں بلکہ یہ خالق کائنات کا وہ فطری ضابطہ ہے جس میں ترمیم و تردید کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ آر ایس ایس اور بی جے پی سرکار کی مسلمانوں کے دینی معاملات میں بے جا مداخلت کے ان اقدامات کی کڑی مذمت کرتے ہوئے عامة المسلمین کو ان سازشوں کو ناکام بنانے کی خاطر متحد ہونے کی اپیل کرتی ہے۔ ایڈوکیٹ زاہد علی Up Next Another militant killed in Pulwama, toll 8 | KNO Don't Miss Sacrifice of our jawans won't go in vain : HM on Pulwama attacks | KNO